aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مصنف ہندوستان کے نامور اردو زبان کے شاعر اور نقاد تھے۔ دور درشن میں ڈائریکٹر آف اسپورٹس کے عہدے سے سبکدوش ہوئے اور دو برس تک اردو اکادمی دہلی کے سکریٹری بھی رہے۔ " اردو ڈرامے کا سفر" ان کی مشہور تصنیف ہے۔ زیر نظر کتاب میں آزادی کے بعد منتخب اردو اسٹیج ڈراموں کو پیش کیا گیا ہے۔ اس میں ۱۲ ڈرامے شامل ہیں ۔ان ڈراموں کو مختلف رائٹروں نے لکھا ہے ۔ پہلا ڈرامہ " شطرنج کے مہرے" پریم چند کی کہانی سے ماخوذ ہے ۔ ہر ڈرامہ کے آغاز میں کردار کا نام دیا گیا ہے تاکہ پڑھنے والے میں کسی طرح کا کوئی تذبذب باقی نہ رہے۔ تمام ڈرامے معیاری ہیں اور تمہیدی منظر اس طرح بیان کیا گیا ہے جیسے خیالی نہیں واقعی منظر کا مشاہدہ ہو رہا ہو۔ اردو ڈراموں کے تعلق سے اس سے پہلے بھی کافی کچھ لکھا جا چکا ہے ، ڈرامہ پر لکھنے کی روایت قدیم ہے مگر آزادی کے بعد ڈراموں کی نمائش اور لکھنے کے رواج میں تیزی آئی ۔ان ڈراموں میں ماضی کو جوڑنے کے ساتھ ہی اپنے زمانے کا دکھ درد، سوچ ، فکر اور جلتے سلگتے مسائل پوری شدت کے ساتھ بیان ہوتے رہے ہیں ۔ ادباء سماجی سچائیوں پر زور دے کر ڈرامے لکھتے تھے اور ان میں ہندوستانی روح کا عنصر غالب رہتا تھا۔ زیر نظر کتاب میں یہ سب کچھ نظر آئے گا۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free