aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "عزیز احمد: فکر و فن اور شخصیت" اعظم راہی کی مرتب کردہ کتاب ہے۔ یہ کتاب چھ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ جس میں عزیز احمد کی شخصیت اور فن کے تمام پہلووں پر تفصیل سے گفتگو کی گئی ہے۔ مرتب نے اپنے مقدمہ میں ترقی پسندوں اور دیگر نقادوں کے ذریعہ نظر انداز کرنے اور اس کتاب کو ترتیب دینے کی وجہ تفصیل سے بیان کی ہے۔ بلاشبہ اپنی کمیت اور کیفیت کے لحاظ سے عزیز احمد پر یہ ایک غیر معمولی کام ہے۔ اس کتاب کی پہلی جلد عزیز احمد کی شخصیت، افسانہ نگاری اور افسانوں سے متعلق ہے، جس میں ان کی شخصیت، اور اور افسانہ نگاری کے متعلق کئی بڑے ادیبوں کے مضامین شامل ہیں، پھر ان کے افسانے شامل ہیں۔ دوسری جلد میں شاعری، ڈرامے، تراجم اور ان چیزوں سے متعلق تنقیدی و تجزیاتی مضامین ہیں۔ تیسری جلد میں ان کے ناول اور ناولٹ نگاری پر بات کی گئی ہے۔ کچھ ناولوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے اور ابواب بھی شامل کئے گئے ہیں۔ چوتھی جلد میں عزیز احمد کے اسلامیات، اقبالیات اور تاریخ سے متعلق مضامین ہیں۔ پانچویں جلد میں ان کے تنقیدی اور تنقید نگاری سے متعلق مضامین ہیں۔ چھٹی جلد میں متفرقات اور باقیات شامل ہیں۔ باقیات کی شکل میں ان کے کئی افسانے شامل کئے گئے ہیں۔ مجموعے طور پر ان تمام جلدوں میں عزیز احمد کے فن اور شخصیت سے متعلق کم و بیش چار ہزار صفحات جمع ہوگئے ہیں۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free