aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بچے اپنی عمر ،پسند اور دلچسپی كے لحاظ سے كتابیں پڑھتے ہیں۔جس میں ان كی ذہنی اور جسمانی نشوونما كا بھی بڑا دخل ہوتا ہے۔كیوں كہ بچے جس طرح جسمانی اعتبار سے مختلف منزلیں طے كرتے ہیں اسی طرح مطالعہ میں بھی مختلف منازل طے كرتے ہیں۔عمر كے اعتبار سے ان كے مطالعے كے شوق بھی بدلتے رہتےہیں۔اس لیے بچوں كو بچپن سے ہی اچھے ادب كی طرف مائل كرنا چاہیئے۔ بچوں كا ادب تخلیق كرنا بھی ایك فن ہے۔وہی ادب اطفال كامیاب ہےجو بچوں كی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں مد د گار اور بنیادی قدروں كو سمجھانے كی صلاحیت ركھتا ہو۔ ان ہی نكات كی بنیاد پر اس كتاب "بچوں كے ادب كی خصوصیات"ادب اطفال كا تنقید ی جائزہ ،لیاگیا ہے۔ بچوں كی پسند نا پسند ،تجسس، دلچسپی، خواہشیں،مقاصداورمطالعے كے شوق كو مدنظر ركھتے ہوئے ادب اطفال كی اہم خصوصیات كو مختلف عنوانات كے ساتھ پیش كیا گیا ہے۔وہ ادب جوبچوں كے لیےتخلیق ہوا ہے كیا وہ واقعی اہمیت كا حامل ہے؟پھرچاہے وہ پریوں كی كہانی ہو یا دلچسپ قصے یا پھر سیر وتفریح كےواقعات ہوں، كیا واقعی یہ بچوں كو متاثر كرنے میں كامیاب ہیں۔ان باتوں كا مكمل تفصیلی جائزہ پیش كرتی یہ كتاب ادب اطفال كو سمجھنے میں معاون ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free