aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علامہ فضل حق خیرآبادی ہندوستان کے ایک معروف مجاہد آزادی ہیں۔ انہوں نے دہلی کی جامع مسجد سے فتوی جہاد دیا جس پر تمام علماء کے دستخط کرائے اسی لئے آپ کو قافلہ سالار جنگ آزادی کہا جاتا ہے کیونکہ یہی فتویٰ جنگ آزادی 1857کی بنیاد بنا جسے انگریز عذر بتاتے ہیں اور اسی فتویٰ جہاد کے جرم میں برٹش فوجی عدالت نے آپ کو کالا پانی بھیجنے کا حکم دیا یہ سزا جزیرہ انڈیمان پر بھگتنی پڑتی تھی۔ اسی دوران قید آپ نے "الثورۃ الہندیہ" نامی کتاب عربی زبان میں تحریر کی۔ یہ کتاب جنگ آزادی ۱۸۵۷ء کے نہایت قابل قدر ماخذ کی حیثیت رکھتی ہے۔ جس میں جنگ آزادی کے درد انگیز واقعات، مجاہدین کی جلا وطنی، حبس دوام بعبوردریائے شور، مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل، انگریش مظالم کی خونیں داستان درج ہے۔ اس کے علاوہ اسی مصیبت و پریشانی کا کچھ حال دو قصیدوں میں بھی بیان کیا گیا ہے، ان قصائد کا نام "قصائد فتنۃ الہند" ہے۔ زیر نظر کتاب "باغی ہندوستان" اسی عربی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ جس کی مقبولیت کے باعث بازار میں کئی ایڈیشن آچکے ہیں۔ اس کتاب میں مولانا کی تفصیلی اور تحقیقی سوانح اور سلسلہ تلازم وغیرہ کو بطور ضمیمہ شامل کیا گیا ہے۔ یہ سب کارنامہ مولانا عبدالشاہد خان شروانی نے انجام دیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets