aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بہاؤ مستنصر حسین تارڑ کا ایک شاہکار ناول ہے۔ اس ناول کا موضوع وادئ سندھ کی تہذیب ہے۔ اس ناول میں تارڑ نے تخیل کے زور پر ایک قدیم تہذیب میں نئی روح پھونک دی۔ "بہاﺅ" میں ایک قدیم دریا سرسوتی کے معدوم اور خشک ہوجانے کا بیان ہے، دریا آہستہ آہستہ اتنا خشک ہو جاتا ہے کہ زندگی تعطل کا شکار ہو جاتی ہے اور پانی جو زندگی کا اہم عنصر ہے مفقود ہو جاتا ہے۔ اس تباہی سے بہت سے حیوانات مر جاتے ہیں۔ کچھ دنیا سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جاتے ہیں۔ ڈائنو سار جیسے بڑے جانور ختم ہو جاتے ہیں مگر انسان واحد حیوان ہے جو محفوظ رہتا ہے۔ اس ناول کا دل چسپ عنصر بھی یہ ہے کہ انسان، ایک ایسی عجیب وغریب چیز ہے جو ان تمام حادثات و واقعات اور تباہی (disaster) کے بعد بھی بچ نکلنے میں کامیاب رہتی ہے۔ اس ناول میں حیران کن چیز، مستنصرحسین تارڑ کا مضبوط تخیل ہے جو پانچ ہزار سال پہلے کی تہذیب ہماری آنکھوں کے سامنے لاکھڑی کرتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free