Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : تلوک چند محروم

ایڈیٹر : مکتا لال

اشاعت : 001

ناشر : مکتا لال

مقام اشاعت : انڈیا

سن اشاعت : 2014

زبان : Devnagari

موضوعات : ادب اطفال, خواتین کی تحریریں

ذیلی زمرہ جات : نظم

صفحات : 100

معاون : مکتا لال

بہار طفلی
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

تلوک چند محروم مشہور شاعراور جگن ناتھ آزاد کے والد تھے۔ محروم نے بچوں کے لئے بھی لکھا ، بچوں کے لئے لکھی گئی ان کی نظمیں بچوں میں قومی جذبات کو ابھارنے اور ان کو زندگی کی مثالی اقدار سے متعارف کرانے کیلئے مؤثر ہیں۔ بہار طفلی ،تلوک چند محروم کاشعری مجموعہ ہے۔جس میں بچوں کے لیے لکھی گئی نظمیں شامل ہیں۔ چونکہ محروم کا تعلق عمر بھر درس تدریس سے رہا انھیں بچوں کو سمجھنے اور ان کی نفسیات جاننے کا موقع ملا ۔وہ بچوں کی نفسیات و احساسات سے بخوبی واقف تھے ۔اس لیے ان کی لکھی ہوئی نظمیں بچوں کے ذہن اور نفسیات کے عین مطابق ہیں۔ زیر نظار کتاب "بہار طفلی " میں مجود نظموں میں سے کچھ نظمیں تو وہ ہیں جو انھوں نے لکھی اور بعض نظمیں وہ ہیں جو انھوں نے انگریزی سے ترجمہ کیا ہے۔ زیر نظر کتاب کو ان کے بیٹے جگن ناتھ آزاد نے ہندی میں ترجمہ کر کے دیوناگری میں پیش کیا ہے تاکہ بچوں کے لیے لکھی ان مفید نظموں کا افادہ عام ہو سکے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

تلوک چند نام، محرومؔ تخلص، وطن پنجاب سال ولادت 1885ء اردو کے علاوہ اردو کے علاوہ عربی فارسی کی تعلیم حاصل کی بلکہ فارسی میں بطور خاص مہارت بہم پہنچائی۔ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے معلمی کا پیشہ اختیار کیا۔ آزادی کے بعد ترک وطن کر کے وہ دہلی چلے آئے۔ یہاں کچھ دنوں نامہ تیج سے وابستہ رہے۔ اس کے بعد پنجاب یونیورسٹی کیمپ کالج میں اردو فارسی کے لکچرر ہوگئے۔ 1966ء میں انتقال ہوگیا۔

محرومؔ انسان دوست، خلیق، وسیع القلب انسان تھے۔ صلح کل ان کا مشرب تھا۔ ہر مذہب کے پیشواؤں کے لیے ان کے دل میں بے حد احترام تھا۔ بلا قید مذہب و ملت وہ اہم تاریخ سازہستیوں سے عقیدت رکھتے تھے۔ ان کی نظمیں سیتا جی کی فریاد، مہاتما بدھ، خواب جہانگیر، نور جہاں کا مزار اور مرزا غالبؔ اس کی گواہ ہیں۔

انسانی سیرت کی نقش گری میں ان کے قلم کو بڑی مہارت حاصل ہے۔ احساس مسرت ہو کہ اندوہ و غم کا بیان یہ قلم ہر میدان میں رواں دواں نظر آتا ہے۔ مناظر فطرت کی تصویر کشی میں بھی محرومؔ کو کمال حاصل ہے۔

اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں محرومؔ کو قدرت حاصل ہے۔ اس لیے ان کی شاعری میں حسب ضرورت فارسی الفاظ اور ترکیبوں کا استعمال نظر آتا ہے۔ لفظوں کے انتخاب میں وہ ان کے صوتی اثر کا خاص طور پر خیال رکھتے ہیں۔ ان کی زبان پختہ ہونے کے ساتھ دلکش اور شیریں بھی ہے۔ انگریزی زبان و ادب سے بھی وہ شناسائی رکھتے ہیں۔ اور انگریزی شاعری کے قابل ذکر جذبات و خیالات کو وہ بڑے سلیقے سے اردو شعر کا جامہ پہناتے ہیں۔
نمونہ کلام:۔
حیرت زدہ میں ان کے مقابل میں رہ گیا
جو دل کا مدعا تھا مرے دل میں رہ گیا
اے ہمرہان دشت محبت چلے چلو
اپنا تو پائے شوق سلاسل میں رہ گیا
محرومؔ دل کے ہاتھ سے جاں تھی عذاب میں
اچھا ہوا کہ یار کی محفل میں رہ گیا

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے