aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"بند قبا"محسن نقوی صاحب كے ابتدائی دور كے كلام پر مشتمل ہے۔جس میں ان كی غزلیات،قطعات اور فردیات شامل ہیں۔محسن نقوی نے زیادہ ترغزلیں كہی ہیں۔ان كا طرز تقلیدی نہیں ہے بلكہ شعری ترجحات سے ہم آہنگ ہے۔جس میں اپنے ماحول سے اخذ كردہ نئی تشبیہات،استعارات اور علامتوں کے استعمال نے جدت پید کردی ہے۔محسن كی غزل كی نمایاں خصوصیت توازن و اعتدال ہے۔انھوں نے جدیدت كے شوق میں غزل كی روایات كو نظر انداز نہیں كیا۔ان كی غزلوں میں ترنم ،ردیف وقوافی كی پابندی بھی ملتی ہے۔غزلوں كی غنائیت ، موضوعات كا تنوع،لہجہ كی نرمی وشگفتگی انھیں ہم عصر جدید شعرا میں انفرادیت بخشتی ہیں۔ان كی غزلوں كے متنوع موضوعات كا تعلق اپنے اطراف كے مشاہدات و تجربات پر مبنی ہے۔ان میں فطری گہرائی و گیرائی كے ساتھ ساتھ زندگی كی چھوٹی چھوٹی حقیقتیں اور معصوم صداقتیں بھی ہیں۔ان كی غزلوں میں حسن و عشق كی كیفیت كے ساتھ ،سماجی معنویت ،تجربہ اور حقیقت كی عكاسی بھی ملتی ہے۔چونكہ محسن بنیادی طو رپر غزل كے شاعر ہیں۔اس لیے ان كے قطعات میں بھی تغزل كی كارفرمائی نظر آتی ہے۔انھوں نے كلاسیكی غزل كومكمل رد نہیں كیا،بلكہ كلاسیكی غزل كی لفظیات نقش قدم،فصل خزاں، كف آئینہ گر،نذر وفا، حنا نغمہ جاں ،آبلہ پائی وغیرہ كا استعمال جدید استعاراتی اور علامتی پیرائیہ میں كیا ہے۔ اس لیے محسن كے اس شعری مجموعے میں ہمیں كلاسیكی اور جدید پیرائیہ كا حسین امتزاج نظر آتا ہے۔
نام سید غلام عباس اورمحسن تخلص تھا۔ ۵؍مئی۱۹۴۷ء کو ڈیرہ غازی خاں میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول، ڈیرہ غازی خاں میں حاصل کی۔ اس کے بعد گورنمنٹ کالج، ڈیرہ غازی خاں(موجودہ نام ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ) میں تعلیم پائی۔ بعد ازاں ایم اے تک تعلیم حاصل کی۔ شاعری میں شفقت کاظمی اور عبدالحمید عدم سے رہنمائی حاصل کی۔ ۱۹۶۹ء میں ڈیرہ غازی خاں کے ہفت روزہ’’ہلال‘‘ میں باقاعدہ ہفتہ وار قطعہ اور کالم لکھنا شروع کیا۔ اسی سال ملتان کے روزنامہ ’’امروز‘‘ میں ہفتے وار کالم لکھے۔ وہ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما تھے۔محترمہ بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ ۱۵؍جنوری ۱۹۹۶ء کولاہور میں کسی نامعلوم شخص کی گولی سے جاں بحق ہوگئے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’بند قبا‘، ’برگ صحرا‘، ’ریزہ حرف‘، ’موج ادراک‘، ’ ردائے خواب‘، ’عذاب دید‘، ’طلوع اشک‘، ’رخت شب‘، ’خیمہ جاں‘، ’فرات فکر‘، ’میرا نوحہ انھی گلیوں کی ہوا لکھے گی‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:386
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets