aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’باپ اور بیٹے‘ کو روسی ادب میں ایک ایسے شاہکار ناول کی حیثیت سے جانا جاتا ہے جو اپنی اشاعت کے وقت سے تنازع اور مقبولیت کے درمیان ہچکولے کھاتا رہا۔ اوان ترگنیف نے جب یہ ناول لکھا تھا اس وقت روسی معاشرہ اس نوع کے نگارشات کا عادی نہیں تھا اور یہی اس کے تنازع کا سبب بنا۔ مثلاً ترگنیف نے اس ناول میں پیڑھیوں کے درمیان پیدا ہونے والے خلا کی عکاسی کی ہے جو اکثر و بیشتر باپ اور بیٹوں میں پیدا حائل ہوتا ہے اور عموماً یہ خلا روایت پسندی اور عقلیت و دانشوری کا کے درمیان ٹکراوٴ کا نتیجہ ہوا کرتا ہے۔ انگریز ی میں اس ناول کا نام fathers and sons ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free