aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بشیر بدر کے شعری سرمائے کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ دور جدید کے ان شعراء میں شامل ہیں جن کے ذریعہ اردو غزل نئے نئے تجربات کی منزلوں کو طے کرتے ہوئے اکیسویں صدی کی طرف گامزن ہے اور اس میں فکری موضوعاتی، لفظی، اسلوبیاتی غرض کہ ہر قسم کی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ان کی شاعری میں روایت سے رشتہ ملتا ہے ، عصری تقاضوں کا احساس اور نئی تبدیلیوں پر نظر ہے ، انھوں نے روایتی مضامین کو بھی نئے انداز اور نئے مفاہیم سے برتا ہے ، بشیر بدر کا اپنا اسلوب اور آہنگ ہے جو لفظی پیکر تراشی نئی تخلیقی لفظیات کے استعمال، علامتی صورت گری جدید نادر تشبیہات اور استعارات سے مل کر بنتا ہے ۔بشیر بدر کا پہلا شعری مجموعہ "اکائی" ہے جس پر اردو اکیڈمی لکھنؤ کی طرف سے ایوارڈ بھی ملا ۔ دوسرا شعری مجموعہ " امیج " ہے جس پر بھی ان کو اردو اکیڈمی لکھنؤ نے ایوارڈ سے نوازہ ،حکومت ہند کی جانب سے ان کی شعری خدمات کے عوض پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے ۔زیر نظر کتاب میں بشیر بدر کی شخصیت اور فن کو محور بنا کر بہت سارے مضامین جمع کئے گئے ہیں۔ جن میں بشیر بدر کی شخصیت اور فن کو اجاگر کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets