aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو شاعری میں غزل وہ مقبول عام صنف ہے جس میں ارتقا پذیری اور حالات سے مطابقت پیدا كرنے كی حیرت انگیز صلاحیت موجود ہےاور یہ ہر دور میں انسانی زندگی كے مسائل كی ترجمان رہی ہے۔ "بط مے"عبدالحمید عدم كے غزلیہ كلام پر مشتمل مجموعہ ہے ۔چھوٹی بحر اور سہل ممتنع میں خوبصورت،منفرد اور دلكش غزل كہنے والا یہ شاعر بہت سے زبان زد عام اشعار كے ذریعہ اہل ذوق كے دلوں میں اپنی اہم جگہ بنا چكا ہے۔چھوٹی بحر میں سادہ اوركم سے كم الفا ظ عدم كی غزل كی خاص خوبی ہے۔ان كی غزلوں میں ایك مخصوص انداز جھلكتا ہے،جس میں ہلكا ہلكا سوز بھی ہے اور عشق و محبت كی دھیمی دھیمی آنچ بھی۔انھوں نے روایتی موضوعات اور استعاروں كو نئے انداز میں استعمال كیا ہے۔جیسے خم و گیسو،گل وبلبل،شمع وپروانہ ،شیشہ و سنگ كے استعمال سے روایتی غزل كو مزید آبدار كیا ہے۔ان كے كلام میں بادہ نوشی اور مے كدے كا تذكرہ زیادہ ہے۔لیكن دیگر موضوعات بھی موجود ہیں۔ان كے كلام میں سادگی اور سلاست كے ساتھ صاف گوئی اور بے باكی بھی نظرآتی ہے۔عدم كبھی كبھی طنز سے بھی كام لیتے ہیں كہیں كہیں ان كے كلام میں سیاست او رسماج پر طنز بھی دكھائی دیتا ہے۔
نام سید عبدالحمید، تخلص عدم۔ ۱۰؍اپریل ۱۹۱۰ء کو تلونڈی، موسیٰ خاں ضلع گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ تعلیم وتربیت لاہو ر میں ہوئی۔ بی اے پاس کرنے کے بعد ملٹری اکاؤنٹس کے محکمے میں ملازم ہوگئے اور اکاؤنٹس افسر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ اوائل عمر ہی سے شعروشاعری کا شوق تھا۔ کسی کے آگے زانوئے تلمذ تہہ نہیں کیا۔ دوسری جنگ عظیم میں ملک سے باہر بھی رہے ۔ نظم ،غزل، قطعہ میں طبع آزمائی کی ، لیکن غزل سے ان کی طبیعت کو خاص مناسبت تھی۔ عدم ایک مقبول عوام غزل گو شاعر تھے۔ ’’نقش دوام‘‘ عدم کا اولین مجموعہ کلام تھا۔ اس کے بعد ان کے متعدد مجموعے شائع ہوئے۔چند نام یہ ہیں: ’خرابات‘، ’چارۂ درد‘، ’زلف پریشاں‘، ’سروسمن‘، ’گردش جام‘، ’شہرخوباں‘، ’گلنار‘، ’عکس جام‘، ’رم آہو‘، ’بط مے‘، ’نگار خانہ‘، ’ساز صدف‘، ’رنگ و آہنگ‘۔ ۱۰؍مارچ ۱۹۸۱ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:417
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets