aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "بازیافت" پروفیسر محمود الٰہی کے تنقیدی اور تحقیقی مضامین کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب پہلی بار دانش محل، لکھنؤ سے 1965 میں شائع ہوئی۔ حرف آغاز کے علاوہ اس کتاب میں درج ذیل مضامین ہیں :اردو میں جدید تحقیق کا آغاز، طبقات شعرائے ہند، اردو ڈراما اور انار کلی، مشرقی اترپردیش کا ایک قدیم اخبار، ناسخ کا دیوان دوم، شاہ رفیع الدین دہلوی کا ایک اور نثری کارنامہ، تذکرہ بہادر سنگھ، اردومیں عربی شعرا کا پہلا تذکرہ، مقدمہ تذکرۂ شورش اور احتشام حسین بحیثیت نقاد۔ آخری مضمون کو چھوڑ کر بقیہ سارے مضامین تحقیقی نوعیت کے ہیں۔ پروفیسر محمود الٰہی چاہتے تھے کہ ان میں سے ہر تحقیقی مضمون کو ایک باضابطہ کتاب کی شکل دی جائے مگر ان کی صحت اس پر آمادہ نہیں ہوئی۔ پہلا مضمون کافی معلوماتی ہے۔ اس کے تحت موصوف نے تحقیق کے فن پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے کامیابی کے ساتھ اس بات کی دریافت کی ہے کہ اردو میں جدید تحقیق کا آغاز سرسید سے ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اردو ڈراما اور انار کلی پہلی بار 1959ء میں شائع ہوا تھا۔ بازیافت میں اسے دوبارہ شامل کرلیا گیا ہے۔ یہ مضمون پروفیسر محمود الٰہی کی تنقیدی اور تحقیقی زندگی کا نقش اول ہے۔ اپنے اس مضمون میں پروفیسر محمود الٰہی یہ خیال ظاہر کرتے ہیں کہ ڈراما ایک اہم صنف ادب ہے اور ’انار کلی‘ اردو ڈراموں کا سرتاج ہے۔ اسی طح بقیہ مضامین بھی نہایت معلوماتی نوعیت کے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets