aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید اقبال حیدر اردو کے نامور ادیب ، کالم نگار ، شاعر ہیں ۔ وہ حلقۂ ادب جرمنی اور ہیومن ویلفئیر ایسو سی ایشن کے بانی صدر ہیں ۔ وہ ا ن تنظیموں کے زیر اہتمام اردو کی ادبی او شعری محفلوں کو سجاتے رہتے ہیں ، یہ سلسلسہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے ۔ا ن کے پروگراموں میں ہند وپاک کے علاوہ دنیا بھر کے ممالک سے اہم ادیب و شاعر شریک ہوتے رہے ہیں ۔ ان کی سرگرمیوں کا ایک امتیاز یہ بھی ہے کہ وہ ہر سال دریائے نیکر ، ہائیڈل برگ کے کنارے علامہ اقبال کی مناسب سے ایک فرشی مشاعرے کا انعقاد کراتے ہیں ۔ یہ دریائے نیکر وہی ہے جس پر اقبال نے نظم کہی تھی، یہی وہ شہر جہاں اقبال نے اپنی تعلیم کے لیے قیام کیا تھا ۔ دریائے نیکر کے کنارے کی سڑک’’اقبال ہوفر‘‘ کے نام سے ہے یعنی اقبال سے منسوب ہے ۔اسی جگہ جرمن حکومت نے اقابل کی اس نظم کا جرمن ترجمہ ایک پتھر پر کندہ کراکے نصب کرایا ہے ۔ یہ سب باتیں اس کی دلیل ہیں کہ جرمن اقبال کی عظمت کو سمجھتے ہیں اسی لیے جرمنی میں اقبال مطالعات کو بھی خاصی اہمیت دی گئی ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر سید اقبال حیدر نے اس فرشی مشاعرے منعقد کرنے کا سلسلہ پابندی سے جاری رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سال میں کم از کم دو تین سیمنار ، مذاکرے ، مشاعرے اور دیگر تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں ۔ سید اقبال حید ر کی تنظیموں کے علاوہ بھی فرینکفرٹ میں اور کئی اردو کی ادبی تنظیمیں ہیں لیکن کی ان کی سرگرمیاں بہت محدود ہیں ۔ فرینکفرٹ میں سید اقبال حیدر انہی حوالوں سے جانے جاتے ہیں مگر ان کی خاص شناخت ایک ادیب ، شاعر او ر صحافی کی ہے ۔ جرمنی میں جو لوگ اردوزبان وادب کی خدمت کر رہے ہیں ان میںاقبالؔ حیدر کانام نمایاں نظر آتاہے۔سید اقبالؔ حیدر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ادبی ،ثقافتی و دینی سرگرمیوںکومنظم کرنے اوراسے بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے میں مصروف ہیں۔
سید اقبالؔ حیدر جرمنی میں اپنے 35سالہ قیام کے دورانPIA. اوردیگر ائیر لائنس سے بھی وابستہ رہے ۔نیز فی الحال’’پاک حیدری ایسوسی ایشن‘‘فرینکفرٹ کے جنرل سکریٹری ہیںاور اتحاد بین المسلمین کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جرمنی میںمنفرد اندازمیںاعلی معیارکی ادبی تقریبات منعقد کروانے پرانہیں بین الاقوامی پذیرائی حاصل ہورہی ہے اوربرصغیر ہندوپاک ،یوروپ اورشمالی امریکہ میں ہونے والے مشاعروںاورادبی محفلوںمیں وہ شرکت کرتے ہیں اوراپناکلام پیش کرتے ہیں۔سید اقبالؔ حیدر زندگی کی قربتوں کے شاعر ہیں، ان کی غزل کی دلکشی کا راز یہ ہے کہ وہ غزل کے مزاج داں ہیں۔ بدی کی نیکی پر بالادستی، اعتبار اور اعتماد کے بدلے قول وقرار، حسب نسب کی بے توقیری ، انسانی رشتوں کا استحصال اور سچ کی نایابی ان کی غزل کا تانا بانا بن جاتے ہیں۔ان کی شاعری جدید لب ولہجے کی مکمل عکاس ہے۔سید اقبالؔ حیدر بنیادی طور پر شاعر ہیں ، ان کے کئی شعری مجموعے منظر عام پر آ چکے ہیں ۔ ا ن کے مجموعوں کی کل تعداد نو ہے ۔‘‘
سید اقبال حیدر کی تصانیف میں ’الہام،امید سحر،بے آب زمینیں،کوثر و سلسبیل ،قلم سے کالم تک ،لؤلؤومرجان،معرکہ حق وباطل،میرے دل کے آس پاس ‘‘ اہم ہیں ، اس کے علاوہ بھی کئی اہم کام ہیں جو ابھی منظر عام پر آنے ہیں ۔ مجموعی طور پر ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے کئی ہند و پاک کے کئی اداروں نے کئی اہم اعزازات سے نوازا ہے ۔ جرمنی میں وہ نئی نسلوں کو اردو سے قریب کرنے بھی اہم کام کر رہے ہی ۔سید اقبال حیدر ایک اچھے ادیب و شاعر ہیں اور اس بھی اچھے ایک انسان ہیں ۔Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets