aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس میں کوئی شک نہیں غالب اردو ادب میں اعلی مقام رکھتے ہیں ۔ جب غالب کی شاعری کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں زیادہ تر ان کی شاعری میں بیدل عظیم آبادی کا رنگ نظر آتا ہے جس کا اعتراف بارہا غالب اپنی تحریروں اور اشعار میں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ لیکن باضابطہ غالب نے کس حد تک بیدل سے استفادہ کیا ہے اس کو سمجھنے کے لیے کتاب بیدل و غالب کے ذریعے ہم سمجھ سکتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب بیدل و غالب ڈاکٹر سید احسن الظفر کی تحقیقی و تنقیدی کتاب ہے۔ اس کتاب میں غالب کے کلام کا بیدل کے کلام سے موازنہ کرکے اس نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے کہ غالب کے ذریعے بیدل کی تقلید، اس کے حدود او ر غالب کی انفرادیت کی واقع میں کیا حقیقت ہے۔ نیز ان کی روشنی میں لوگوں کے اختلاف آرا کی حقیقت بھی کھل کر سامنے آجائے گی کہ کس کی رائے کس حد تک صحیح یا غلط ہے۔ بقول مصنف غالب نے بیدل کا اثر تین طرح سے قبول کیا ہے یا تو بیدل کے مصرعوں کا لفظی یا آزاد منظوم ترجمہ کیا ہے یا دوسرا مصرعہ بدل دیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets