aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر وسیم بیگم دہلی یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پیداوار ہیں۔ تحقیق و ادب سے ان کی گہری وابستگی ہے۔ اس سے پہلے ان کی ایک کتاب"مصحفی اور ان کی مثنوی " شائع ہو چکی ہے۔ زیر نظر کتاب میں انہوں نے ۱۹۱۴ تا ۱۹۴۷ تک کی غزل کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ دور ہندوستان کی تاریخ میں سیاسی، سماجی اور تہذیبی اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ زمانہ شعرو ادب میں بھی بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ دراصل یہ ایک تحقیقی مقالہ ہے جس پر مصنف کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی ہے۔ اس میں مقالہ نگار نے بیسویں صدی میں اردو غزل کی مجموعی صورت حال ، اس کے امتیازی کردار اور اس پورے عہد کی نمائندگی کرنے والے بعض ممتاز غزل گو شعراء کا ذکر کیا ہے اور اس سے پہلے اردو غزل کی روایت اور اس کے سماجی ، سیاسی تاریخی خط و خال اور ادبی منظر نامے کا اجمالی جائزہ لیا ہے۔ غزل کی وہ کلاسیکی روایت جو دکن سے ہوتی ہوئی پہنچی، اس کے کیا رنگ و روپ اور خط و خال واضح ہوئے ، ان سب کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets