aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر رشید امجد کا افسانوی مجموعہ "بھاگے ہے بیاباں مجھ سے" ہے۔ جس میں ان کے سترہ افسانے شامل ہیں۔جس میں دشت امکاں ،لمحہ جو صدیاں ہوا،سمندر مجھے بلاتا ہے،جنگل شہر ہوئے، سفر کشف ہے،سناٹا بولتا ہے،چپ صحرا، بنجر لہو منظر وغیرہ افسانے شامل ہیں۔رشید امجد نے اپنی کہانیوں میں اصل حقائق کو موضوع بنایا ہے۔ ان کہانیوں کے متعلق شمیم حنفی صاحب کہتے ہیں۔ "رشید امجد گنتی کے ان لوگوں میں ہیں جو کہانی کی بنیاد بننے والی سچائی سے لے کر کہانی کے وجود میں آنے تک،سارے مرحلوں سے گذرتے ہیں۔ اسی لئے ان کی کہانی صرف ان کا ہی نہیں ہمارا تجربہ بھی بنتی ہے۔ تجربے کی تنظیم پر، ان کے بیان اور اسلوب پر، اپنے حسی ،جذباتی ،ذہنی اور لسانی ردعمل پر رشید امجد کی گرفت غیر معمولی ہے۔" رشید امجد نے اپنی کہانیوں میں عام خیال ، عام زندگی کےتجربوں کو موضوع بنایا ہے۔ ان کی کہانیاں معاشرتی زندگی کی حقیقی عکاس ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets