aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تسنیم کوثر کے افسانوں میں عصری حسیت، سماجی شعور اور درد مندی کے احساسات نمایاں ہیں۔ موضوعات کا تنوع، مشاہدات کی گہرائی اور کردار کے ساتھ ان کا دردمندانہ سلوک ان کے افسانوں کا خاصہ ہے۔ ان کی کردار نگاری میں مخصوص اپنائیت ہوتی ہے جو تخلیق سے خالق کے گہرے رشتے کی نشاندہی کرتی ہے۔ دل کش طرز تحریر اور فنی تقاضوں کے ساتھ ساتھ زبان پر ان کی مضبوط گرفت نے بہت جلد انہیں اردو میں اور بالخصوص اردو کی خواتین افسانہ نگاروں میں ایک ممتاز حیثیت دے دی ہے۔ زیر نظر کتاب "بونسائی" ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے جس میں 17 افسانے"بونسائی"، لوٹ پیچھے کی طرف، مہاجر، انوکھا رشتہ، دیواریں، گہن، ملیچھ، اجالوں کے نئے سفیر، عزم، دونینن، پارس، سلگتے لمحوں کا کرب، بیچ کا آدمی ، ہوئے مر کے ہم جو رسوا ، ادھورے خواب، دل ریزہ ریزہ، گردش ایام شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free