aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حضرت میر سید علی ہمدانی داعی اسلام ، صوفی با صفا و پاکباز انسان تھے۔ ہمدان سے مہاجرت کر کے کشمیر کو اپنا مسکن بنایا اور یہاں پر اسلام کی تعلیمات کو عام کیا۔ انہوں نے کئی تصانیف یادگار کے طور پر چھوڑے. جن میں سے ایک ان کی متصوفانہ شاعری ہے ۔ ان کے کلام میں گہرے عرفانی خیالات کا عکس نظر آتا ہے جس سے انسانی روح کو جلا حاصل ہوتی ہے۔ کتاب کے ابتداء میں منور مسعود نے ایک جامع مقدمہ پیش کیا ہے اس کے بعد ان کی غزلیات مع ترجمہ درج کی گئی ہیں۔ اکتالیس غزلوں کو یہاں پر جمع کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free