aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "چلتے چلتے" عدیل زیدی کا شعری مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ میں ویسے تو نظمیں اور غزلیں دونوں موجود ہیں مگر غالب حصہ غزلوں پر مشتمل ہے۔ ان کی نظموں میں سماجی رابطے بھی ہیں اور خاندانی رشتوں کی فوقیت کے علاوہ کچھ رومانی احساسات بھی۔ ان کی غزلوں کے مضامین، لفظیات، سلاست اور روانی دیکھ کر کہنہ مشقی کا پتا چلتا ہے۔ زیر نظر مجموعہ میں ایسے اشعار بھی نظر آتے جو ان کی سیاسی بصیرت اور گرد و پیش کے مسائل کی آگہی کا پرتو لئے ہوئے ہیں۔ اس مجموعہ کے شروع میں ذیشان ساحل اور حمایت علی شاعر جیسے اہل فن کے مضامین شامل ہیں، جو اس مجموعہ کی اہمیت کا پتا دیتے ہیں۔ اس مجموعہ میں اردو متن کے ساتھ اس کا انگلش ترجمہ بھی موجود ہے جس کو جاوید زیدی نے انجام دیا ہے۔
Adeel Zaidi was born in a family of writers and poets from Memon Sadaat, Bijnor, India. Adeel’s father, Prof. Akhtar Raza Zaidi was a historian and loved poetry, authored several history books and two poetry books. Adeel migrated to USA in 1977. Educationally and Professionally an Automotive / Industrial Engineer, worked for a publicly traded US company for 12 years and a Privately owned German company for 11 years. Currently, Adeel has been working as a Founder and CEO of BullseyeEngagement – a Human Capital Management software solution provider.
Adeel has authored several books:
Chalte Chalte – 1998
Kahan Aa Gaye Ham – 2008
Azan-e-Majlis – 2009
Qarz-e-JaN – 2023
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free