Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : نقاش کاظمی

اشاعت : 001

ناشر : ظفر سلطان

مقام اشاعت : کراچی, پاکستان

سن اشاعت : 1978

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : مجموعہ

صفحات : 66

معاون : غالب اکیڈمی، دہلی

چاندنی اور سمندر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

نقاش کاظمی 26 فروری 1944 کو یوپی کے شہرجون پور، انڈیا میں پیدا ہوۓ۔ انہیں کم عمری سے ہی شاعری کا شوق تھا۔  وہ طالب علمی کے زمانے میں ہی شعر و ادب کی دنیا میں اپنا مقام بنا چکے تھے اوران کے انقلابی اشعار ٹریڈ یونینز کے جلسے جلوسوں میں ان کے پوسٹرز اور بینرز پر نظر آنے لگے تھے۔ مثلا"

کرو نہ غم کہ ضرورت پڑی تو ہم دیں گے
لہو کا تیل چراغوں میں ڈالنے کے لیۓ

 دوران تعلیم وہ طالب علموں، مزدورں اور کسانوں کی بہبود کے لیۓ سرگرم رہے۔  1968 کی عوامی تحریک جس میں مزدور، کسان، وکلاء، اساتذہ اور دیگر طبقات شامل تھے ان کا یہ شعر بہت مقبول ہوا جس پر جناب فیض احمد فیض نے بھی ایک    
محفل میں انہیں خوب داد دی اور گلے سے لگا لیا۔ سروں کی فصل جو تیار ہے تو کیوں نہ کٹے  
بہت ہے عہد جوانی تو کیوں ہو عمر دراز
اسی عوامی تحریک کے دوران جب نہتے طالب علموں کو خون میں نہلا دیا گیا تو ان کی ایک اور نظم ' شکست حوصلۂ شب ' منظر عام پرآئ جس میں وہ کہتے ہیں کہ :

یہی ہے شہر وفا میں دلیل آمد شب
نظارے جاں سے گۓ قتل آفتاب ہوا
بدل گئ ہیں کتابیں سبق کچھ اور ہوۓ
گرا ہے جتنا لہو شامل نصاب ہوا

نقاش کی انقلابی شاعری کا اردو ادب میں ایک بڑا مقام ہے جو ان کی جدوجہد اور انتھک محنت نے انہیں عطا کیا اور جس کا اعتراف ادب کی اہم شخصیات فیض احمد فیض، احمد فراز، قتیل شفائ، حبیب جالب، سرور بارہ بنکوی، رئیس امروہوی، ڈاکٹر بشیر بدر، پرفیسر کرار حسین، ڈاکٹر فرمان فتحپوری، ڈاکٹرمحمدعلی صدیقی، پروفیسر آفاق صدیقی، ڈاکٹر اسلم فرخی، ڈاکٹر عالیہ امام، حمایت علی شاعر، پروفیسر سحر انصاری، محمود شام، ڈاکٹر جمال نقوی، پروفیسرشاہدہ حسن، شکیل عادل زادہ، ڈاکٹر ابولخیر کشفی، محسن بھوپالی، افتخارعارف، صہبا لکھنوی، عباس احمد عباسی، ڈاکٹر آغا سہیل، پرفیسر انجم اعظمی، شفیح عقیل، ڈاکٹر ابوسلمان شاہجہاں پوری، ندا فاضلی، ڈاکٹر فاطمہ حسن، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، ڈاکٹر جمیل الدین عالی، سلطانہ مہر اور اشرف شاد نے بھی کیا ہے۔ ان کی شاعری اور نثر پر جو تصنیفات منظرعام پرآچکی ہیں ان میں چاندنی اور سمندر 1978، رخ سیلاب 1992، رنگ سفر 1998، دامن گل 2008، افروایشیائ ادیبوں کے مسائل اور ان کا پس منظر 1985، آدھی زبان کا آدمی 2013 شامل ہیں۔ ان کی وہ کتابیں جو ابھی منظرعام پرنہیں آئیں ان میں میراث اورسرخیاں (ادبی تنقید) رنگ برنگ (بچوں کے لیۓ نظمیں) اس کے علاوہ تین سو مطبوعہ اورغیر مطبوعہ مضامین بھی شامل ہیں۔ انہیں تین بار صدارتی ایوارڈز سےبھی نوازا گیا۔  زندگی کے آخری لمحات میں وہ اپنے ایک نۓ شعری مجموعے' سمندرم ' کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ 31 جولائ 2021 کو ایک مختصرعلالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگۓ۔  نقاش کاظمی کو ان کی ادبی خدمات کے باعث شعروادب کی دنیا میں طویل عرصہ تک یاد رکھا جاۓ گا۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے