aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"چوراہا"انور سجاد کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔انور سجاد چیزوں کو باریک بینی سے دیکھتے ہیں۔انور سجاد نے اپنے افسانوں میں حقیقت کو فینٹسی کے روپ میں بیان کرنے کے لیے نئی نئی تکنیک استعمال کی ہیں انور سجاد کے افسانے سماجی تاریخ بننے کے بجائے عظیم تر حقیقت بنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے یہاں کردار علامت بن جاتے ہیں۔ سیاسی اور معاشی ناہمواری ان کے موضوع خاص ہیں۔ یہ بات قابلِ لحاظ ہے کہ انور سجاد کے کردار بے نام ہوتے ہیں اور وہ انہیں ایسی صفات کے ذریعے مشخص کرتے ہیں جو انہیں کسی طبقے یا قوم سے زیادہ جسمانی یا ذہنی کیفیات کے ذریعے تقریباً دیو مالائی فضا سے متعلق کردیتے اور خطِ مستقیم کی بجائے دائرے کا تاثر پیدا کرتے ہیں۔زیر نظر کتاب میں انور سجاد کے مندرجہ ذیل افسانے شامل ہیں۔سونے کی تلاش، آنکھ اور سایہ، صدا بصحرا،سب سے پرانی کہانی، سازشی،دیوار اور دروازہ،نہ مرنے والا، چوراہا، 13، گائے، اور کیکر۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free