aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"چیری کا باغ "چیخوف کا پسندیدہ ڈراما ہے جسے زاہدہ زیدی نے اردو میں ترجمہ کیا ہے، اس ڈرامے میں عصری اور سماجی مسائل کو بڑی اہمیت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے ، اس ڈرامے کا مرکزی موضوع جاگیر دارانہ نظام کا زوال اور سرمایہ داری کا عروج ہے۔ "چیری کا باغ" در اصل جاگیر داری کے زوال کی علامت کے طور پر استعمال کیا گیا ہے،غروب آفتاب کے وقت چیری کا باغ تاریکی میں ڈوبتا ہوا دکھایا گیا ہے اور صنعتی شہر کے خدو خال بجلی کی روشنی میں جگمگا جاتے ہیں گویا کہ جاگیر داری کا زوال اور سرمایہ داری کا عروج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہیں، اس ڈرامے کےسارے ہی کردار عمر دراز ہونے کے با وجود بھی بچے ہی دکھائے گئے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets