aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد محب اللہ صدیقی نام اور محب تخلص ہے۔۲؍جنوری ۱۹۱۹ء کو قصبہ یوسف پور، ضلع غازی پور (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ ۱۹۴۰ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے کیا۔اسی سال گورنمنٹ آف انڈیا کے مرکزی حکومت میں ملازمت اختیار کی۔قیام پاکستان کے بعد کراچی آگئے اور وزارت خزانہ میں کلرک کی آسامی پر کام کرنے لگے۔۱۹۷۹ء میں ریٹائر ہونے کے بعد کراچی میں سکونت پذیر ہیں۔ نظموں اور غزلوں کا ایک مجموعہ ’’گل آگہی‘‘ کے نام سے ترتیب دیاجو ایک کتاب کے حصے کے طور پر۱۹۶۲ء میں چھپا۔ اس کتاب کا نام ’’تین کتابیں‘‘تھا۔آپ کا دوسرا شعری مجموعہ’’چھلنی کی پیاس‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ ’’تجسس کا سفرنامہ‘‘، ’’میر تقی میرؔ اور آج کا ذوق شعری‘‘ اور ’’شعریات ،مسلک معقولیت‘‘ بھی ان کی تصانیف ہیں۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:97
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets