aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظرمجموعہ کے افسانوں میں ایک مخصوص نظریئے کی ترجمانی فنکارانہ حیثیت سے کی گئی ہے کہ نفس آدمیت خوبیوں اور برائیوں کا مرکب ہے ۔ کبھی لذت نفس پر فریفتہ ہوتا ہے اور جب اس لذتیت سے اکتا جاتا ہے تو خوبیوں کے خول میں دبک جاتا ہے۔ بعض افسانوں کی زبان میں جنسیت کا عنصر غالب ہے ۔ان افسانوں کے کردار سے ایسی فضا کی تخلیق کردی جاتی ہے کہ قاری کردار کے حرکات و سکنات سے پیدا کی ہوئی فضا سے مختلف کڑیوں کو ملا کر نظریئے کی مرکزیت تک پہنچ جاتا ہے۔ افسانوں کی زبان میں قوت بیانی، تمہید کا حسن اور پلاٹ و کردار میں فنکارانہ انداز مجموعے کی انفرادیت کی توثیق کرتے ہیں۔ کتاب کا نام اس کے دوسرے افسانہ "چپ" سے موسوم ہے اور اس میں بھی ایک لطیف پیغام ہے جسے افسانہ پڑھنے کے بعد بخوبی محسوس کیا جاسکتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets