Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : ممتاز مفتی

اشاعت : 001

ناشر : مکتبہ اردو، لاہور

مقام اشاعت : لاہور, پاکستان

سن اشاعت : 1947

زبان : Urdu

موضوعات : افسانہ

صفحات : 331

معاون : ملک احسان

چپ
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

زیر نظرمجموعہ کے افسانوں میں ایک مخصوص نظریئے کی ترجمانی فنکارانہ حیثیت سے کی گئی ہے کہ نفس آدمیت خوبیوں اور برائیوں کا مرکب ہے ۔ کبھی لذت نفس پر فریفتہ ہوتا ہے اور جب اس لذتیت سے اکتا جاتا ہے تو خوبیوں کے خول میں دبک جاتا ہے۔ بعض افسانوں کی زبان میں جنسیت کا عنصر غالب ہے ۔ان افسانوں کے کردار سے ایسی فضا کی تخلیق کردی جاتی ہے کہ قاری کردار کے حرکات و سکنات سے پیدا کی ہوئی فضا سے مختلف کڑیوں کو ملا کر نظریئے کی مرکزیت تک پہنچ جاتا ہے۔ افسانوں کی زبان میں قوت بیانی، تمہید کا حسن اور پلاٹ و کردار میں فنکارانہ انداز مجموعے کی انفرادیت کی توثیق کرتے ہیں۔ کتاب کا نام اس کے دوسرے افسانہ "چپ" سے موسوم ہے اور اس میں بھی ایک لطیف پیغام ہے جسے افسانہ پڑھنے کے بعد بخوبی محسوس کیا جاسکتا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

ممتاز مفتی اردو افسانے کی روایت میں ایک اہم افسانہ نگار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے موضوع، مواد اور تکنیک کی سطح پر کئی تجربے کیے۔ ان کے افسانے خاص طور پر گمبھیر نفسیاتی مسائل کو  موضوع بناتے ہیں۔ ممتاز مفتی نے ’علی پور کا ایلی ‘ کے نام سے ایک ضخیم ناول بھی لکھا ۔   اشاعت کے بعد اس کا شمار اردو کے بہترین ناولوں میں کیا گیا۔
ممتاز مفتی کی  پیدائش  گیارہ ستمبر ۱۹۰۵ کو بٹالہ ضلع گرداسپورمشرقی پنجاب میں ہوئی۔ امرتسر ، میانوالی،اور ڈیرہ غازی میں ابتدائی تعلیم حاصل کی پھر ۱۹۲۹ میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اےاور۱۹۳۳ میں سنٹرل کالج لاہور سے ایس اے وی کا امتحان پاس کیا۔ آل انڈیا ریڈیو اور ممبئی فلم انڈسٹری میں ملازم رہے۔ ۱۹۴۷ میں پاکستان چلے گئے۔وہاں حکومت پاکستان کے مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ ۲۷ اکتوبر ۱۹۹۵  کو انتقال  ہوا۔
ممتاز مفتی کے افسانوی مجموعے ان کہی ، گہماگہمی،چپ، گڑیاگھر،روغنی پتلے، کے نام سے شائع ہوئے۔ انہوں نے انشائیے بھی لکھے جو بہت مشہور ہوئے اور شوق سے پڑھے گئے ۔ ’غبارے ‘ کے نام سے انشائیوں کا مجموعہ شائع ہوا۔’ کیسے کیسے لوگ‘  اور ’پیاز کے چھلکے‘ کے نام سے خاکوں کے دو مجموعے شائع ہوئے۔عمر کے آخری برسوں میں ممتاز مفتی سفر حج پر گئے اور واپسی پر’لبیک‘  کے نام سے سفر حج کی رودار  لکھی جو بے پناہ مقبول ہوئی اور ان کی کہانیوں کی طرح دلچسپی کے ساتھ پڑھی گئی۔


.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے