aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہم سب جانتے ہیں کہ داغ اردو شاعری کے جگت استاد ہیں، ان کے شاگرد ہندوستان کے کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ داغ کی مقبولیت میں اضافے اور ان کے رنگ سخن کی توسیع و ترویج میں جہاں ایک طرف عوامی مزاج اور اس زمانے کی گانے والیوں کا ہاتھ رہا ہے، وہیں ان کے شاگردوں کی بڑی تعداد بھی اس سلسلے میں معاون ثابت ہوئی۔ زیر نظر کتاب "داغ کے اہم تلامذہ" اسعد بدایونی کی کتاب ہے جس میں داغ کے خصوصی اور اہم شاگردوں کا ذکر کیا گیا ہے، جس میں بیخود دہلوی، بیخود بدایونی، علامہ اقبال، نوح ناروی اور سیماب اکبرابادی جیسے گیارہ بڑے شعرا شامل ہیں۔ جبکہ کتاب میں ایک عمومی فہرست بھی ہے جس میں سیکڑوں شاگردان داغ شامل ہیں۔ کتاب کے شروع میں اردو شاعری میں تلمذ کی روایت، داغ کا طریقہ اصلاح اور داغ کی اصلاحیں جیسے مضامین پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
Renowned Urdu poet Asad badayuni was born in Budaun Uttar Pradesh in 1952. He was a lecturer in the department of urdu at Aligarh Muslim University. He authored several books and was honoured with numerous literary awards. Three of his poetic collection 'Dhoop ki sarhad', 'Khema-e-khaab', and 'Junoon-e-kinara' have been published. He died in Aligarh in 2003 and buried in Badaun.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free