aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد حمید شاہد کا شمار برصغیر کے نمائندہ قلم کاروں میں ہوتا ہے۔ زیر مطالعہ "دہشت میں محبت" ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔ ان کی کہانیاں خوف، تشدد اوردہشت کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کے افسانوں میں آدمی کا بکھراؤ، کتاب الاموات سے میزان کا باب، موت منڈی میں اکیلی موت کا قصہ، کوئٹہ میں کچلاک ،سورگ میں سؤر اور خونی لام ہوا قتلام بچوں کا وغیرہ کو کافی اہمیت حاصل ہے۔ سردست محمد حمید شاہد کا تازہ افسانہ "خونی الام ہواقتلام بچوں کا" اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ پشاور کے سانحے اور اس کے پس منظر میں لکھا گیا ہے۔ مجموعہ میں شامل افسانہ "سورگ میں سور" کا شمار بھی نمائندہ افسانوں میں ہوتا ہے۔اس افسانے کا موضوع نائن الیون کا واقعہ ہے۔ مجموعے میں شامل دیگر افسانوں کی طرح یہ افسانہ بھی دہشت میں لپٹا ہوا ہے۔ اس مجموعے میں شامل گیارہ افسانوں کومدنظر رکھ کر یہ بات بلا تامل کہی جاسکتی ہے کہ محمد حمید شاہد نے اسلوب اور تکنیک دونوں حوالوں سے کئی عمدہ نمونے پیش کیے ہیں۔علاوہ ازیں سماجی ،سیاسی حالات کو بھی اپنے افسانوں کا موضوع بنایا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets