aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ ڈاکٹر شری رام شرما کی تاریخی تصنیف "دکھنی ہندی کا ادبھو اور وکاس" کا ترجمہ ہے۔ جس کو مولوی غلام رسول نے "دکنی زبان کا آغاز اور ارتقا" کے نام سے ترجمہ کیا ہے۔شری رام کی یہ تصنیف اردو کی تاریخی قواعد پر مبنی ہے۔ڈاکٹر شرما کی یہ تاریخی قواعد ہندی والوں سے کہیں زیادہ اردو محققین کی توجہ کی محتاج ہیں۔ یہ دراصل ڈاکٹر شرما کے پی ایچ ڈی کے ہندی مقالے کااردو ترجمہ ہے۔جس میں ڈاکٹر موصوف نے دکن اور دکنی زبان کے بارے میں سیر حاصل بحث کی ہے۔نیز دکنی اصوات اور دکنی گرامر پر بھی روشنی ڈالی ہے۔زبان کے ارتقا میں دکنی زبان کا تجزیہ اور اس کا گجراتی ،مراہٹی اور دراوڑی زبانوں سے موازنہ و مقابلہ بھی کیا ہے۔لسانیاتی نقطہ نظر سے بھی یہ کتاب اہم ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets