aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر خورشید نعمانی کی تصنیف "دارالمصنفین اعظم گڑھ کی ادبی خدمات" پیش نظر ہے۔ جو ان کے پی ایچ ڈی کی سند کے لیے لکھے گئے مقالے کی تلخیص ہے۔ ادارہ "دارالمصنفین اعظم گڑھ" مولانا شبلی کی خوابوں کی تعبیر ہے۔ جس نے اپنے ساٹھ سالہ زندگی میں بیش بہا دینی، علمی و ادبی خدمات انجام دی ہیں۔اس ادارے کے تحت کئی اہم تصانیف شائع ہوئیں۔ زیر مطالعہ کتاب میں دارالمصنفین کی متنوع گوناگوں تخلیقات و خدمات کا سائنٹفک طریقے سے تجزیہ کیا گیا ہے۔ مصنف کا انداز بیان دل نشیں اور رواں ہے۔ وہیں ان کے اسلوب میں متوازن اور تحقیقی نقطہ نظر بھی واضح ہے۔ جس میں تنقید بھی ہے اور تحقیق بھی ، دلائل بھی ہیں اور معروضی نقطہ نظر بھی،اس طرح یہ کتاب دارالمصنفین کی علمی وادبی خدمات کا جائزہ اپنے مستند حوالوں کی ساتھ اہم اور معتبر ہے۔