aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "درد آشنا چہرے" کشمیری لال ذاکر کے خاکوں کا مجموعہ ہے، جو پندرہ ادیبوں اور فنکاروں کے خاکوں پر مشتمل ہے، خاکوں میں ادباء کی شخصیت اور فن پر بخوبی گفتگو کی گئی ہے، ان کے کمالات کا اظہار کیا گیا ہے، عادت و اطوار مزاج و مذاق کو بیان کیا گیا ہے، خاکہ نگار نے ان شخصیات سے اپنے تعلق کو بھی ظاہر کیا ہے، پہلا خاکہ علامہ اقبال کا ہے، جس میں اقبال سے وطنی اور نسلی رشتہ کے اظہار سے خاکہ کا آغاز کیا گیا ہے، سیال کوٹ کے احوال پر گفتگو کی گئی ہے، علامہ کی شخصیت پر گفتگو کی گئے ہے، ان کی شاعری کے موضوعات اور افکار کا بخوبی نقشہ کھینچا ہے، کشمیری لال ذاکر کی علامہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، لیکن وہ علامہ سے متاثر تھے، ان کے اسکول میں پڑھے، اور خاکہ لکھا، جس میں شاعری پر گفتگو زیادہ ہے، اسی طرح مختلف شخصیات کے خاکے لکھے گئے ہیں، جن میں شبلی، حالی ، مولوی عبدالحق، جگرمرادآبادی وغیرہ ادباء شامل ہیں، خاکوں کا مطالعہ ان شخصیات سے متعلق اہم معلومات سے واقف کراتا ہے، زبان بیان بھی وقیع ہے۔ کشمیری لال ذاکر ایک صاحب اسلوب ادیب ہیں اس لئے ان کے خاکوں میں اسلوب کی چاشنی محسوس کی جا سکتی ہے۔
Prominent fiction writer and recipient of the prestigious Padma Shri award, Kashmiri Lal Zakir, was born on 07 April, 1919 at Baibanayan , Gujarat, Pakistan. He got his early education in the schools at Pooncch and Srinagar. Later, he got his B. A. and M. A. degrees from Punjab University. He subscribed to the ideology of the Progressive Writers Movement which is evident in his fiction quite clearly. Although he began his literary career as a poet but he distinguished himself as a fiction writer and remained in close association with his contemporaries like Krishna Chander, Saadat Hasan Manto, Upender Nath Ashk, Rajinder Singh Bedi, and Bhishm Sahni. He was deeply touched by the socio-political condition of his times which is well borne out by his works like Jab Kashmir Jal Raha Tha, Angoothe Ka Nishaan, Udaas Shaam Ke Aakhiri Lamhey, Khoon Phir Khoon Hai, Aik Ladki Bhatki Hui. A prolific writer on a variety of subjects, he published more than a hundred books. He passed away in 2016.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets