Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : پنڈت ودیا رتن عاصی

ایڈیٹر : خالد حسین

اشاعت : 001

ناشر : ذاکر پبلی کیشنز، جموں

مقام اشاعت : جموں و کشمیر, انڈیا

سن اشاعت : 2004

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : غزل

صفحات : 200

معاون : ہمالین ایجوکیشن مشن لائبریری اینڈ ریسرچ سینٹر، راجوری (جموں)

دشت طلب
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

پنڈت ودیا رتن عاصی صاحب کی پیدائش 11 جولائی 1938 کو جموں کے محلہ چوگان سلاتھیاں میں ہوئی۔ بچپن سے ہی محرومی کی زندگی گزارنے والے عاصی صاحب نے زندگی کی تلخیوں کو اپنے اشعار میں خوبصورتی سے پرویا۔ ساتھ ہی ان کی چھوٹی بحروں میں کہی گئی غزلوں نے انہیں خاصی مقبولیت دلائی۔ عاصی صاحب کا پہلا شعری مجموعہ 1995 کے آس پاس اردو میں "دشتِ طلب" کے نام سے شائع ہوا۔ ان کا دوسرا شعری مجموعہ دیوناگری رسم الخط میں "زندگی کے مارے لوگ" کے نام سے 2017 میں شائع ہوا۔ 10 فروری 2019 کو بسنت پنچمی کے دن عاصی صاحب اس فانی دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

عاصی کا بیشتر کلام ان کے تجربات، جذبات و احساسات کا ترجمان ہے۔ شاید اس میں روایت کی نسبت درایت زیادہ ہے۔ عاصی اس روایت کے امین ہیں، جس کا سلسلہ بہت دور پہونچتا ہے۔ عاصی عرش صہبائی کے شاگرد ہیں، عرش صاحب جوش ملسیانی کے، جوش بقول خود داغ کے، داغ ذوق کے، ذوق شاہ نصیر کے اور شاہ نصیر (ایک روایت کے مطابق) مصحفی کے۔ ان کی غزل میں روایت کا خاصہ عنصر موجود لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ عاصی کی شاعری محض روایتی ہے۔ جو کچھ انہوں نے لکھا ہے، محسوس کر کے لکھا ہے، بلکہ ان کے روایتی اشعار میں بھی ان کے محسوسات کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے