aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام ارشاد الرحمن اور تخلص عرش تھا۔۲۱؍جنوری ۱۹۲۷ء کو گورداس پور(مشرقی پنجاب) میں پیدا ہوئے۔ایم اے (انگریزی)گورنمنٹ کالج، لاہور سے کیا۔ پی ایچ ڈی ورلڈ یونیورسٹی اری زونا(امریکا) سے کیا۔ پروفیسر شعبہ انگریزی گورنمنٹ کالج ملتان، چیرمین پروفیسر شعبہ انگریزی بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور رجسٹرار بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے عہدوں پر فائز رہے۔ ۸اپریل ۱۹۹۷ء کو ملتان میں انتقال کرگئے۔ شاعری کے علاوہ افسانہ اور تنقید بھی لکھتے تھے۔ ان کی تصانیف کے چند نام یہ ہیں: ’دیدۂ یعقوب‘، ’محبت لفظ تھا میرا‘، ’ہرموج ہوا تیز‘(شعری مجموعے)، ’باہر کفن سے پاؤں‘(افسانے) پر آدم جی ایوارڈ ملا۔’تکوین‘، ’محاکمات‘، ’شعور‘، ’سائنسی شعور اور ہم‘( تنقید)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:200
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets