aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید شہاب الدین دسنوی نہ صرف ایک ادیب اور بہترین مضمون نگار تھے بلکہ ایک فعال سماجی کارکن ، پرجوش قومی ہمدرد اور متحرک سیاسی فکر رکھنے والے فرد تھے۔ انہوں نے ملک و بیرون ملک کے متعدد اسفار کیے اور وہاں اپنی سرگرمیوں کی گہری چھاپ چھوڑی ۔ کتاب کے ابتدائی حصے میں دیئے گئے فوٹو البم میں ملک کی نامور شخصیتوں سے ملاقات اوربیرون ملک کے اسفار سے ان کی سرگرمیوں کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے کانوں سے جو کچھ سنا اور آنکھوں سے دیکھا ،اسے اس کتاب میں درج کر دیا ہے۔ یہ کتاب دراصل ان کی خود نوشت ہے۔ اس میں واقعہ کی صداقت و واقعیت کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔ جن باتوں کے وہ خود شاہد رہے انہیں درج کیا ، جن شخصیتوں سے ملاقات کی، گفتگو کی یا جن مقامات کی سیر کی ، یا جن پروگراموں میں شرکت کی سب کا ذکر اس کتاب میں ملے گا۔ مصنف نے ایمانداری برتنے کی پوری کوشش کی ہے اور ایسے واقعات بھی لکھ دیئے ہیں جو عموماً دوسروں سے چھپائے جاتے ہیں اور اگر کوئی واقعہ ان کی انا کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو اسے بھی لکھنے سے گریز نہیں کیا ہے۔ اس لئے اس کتاب کو ایک سچی ڈائری بھی کہا جا سکتا ہے ۔ البتہ ڈائری کی طرح نہیں بلکہ افسانے کے طرز پر ان سچے واقعات کو کتاب میں محفوظ کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free