مرزا آسمانجاہ انجم ،تاجدار اودھ مرزا واجد علی شاہ اختر کے بیٹے تھے ۔ان کی شاعری میں ایک طرح کی رنگینی اور دلکشی ہے ۔ان کا دیوان دفتر حسرت ،دیوان انجم کے نام سے بھی معروف ہے ۔ان کے کلام میں لکھنئو کی شگفتہ زبان اور محاورات کے اثرات واضح طور پر نظر آتے ہیں ۔لکھنئو کے ہی مشہور شاعر کاہش لکھنوی کا مقدمہ دیوان کے آخر میں موجود ہے ۔ اس کے علاوہ کئی استاتذہ فن کی لکھی ہوئی طباعتِ دیوان کی تاریخیں بھی کتاب کا حصہ ہیں ۔ان کا یہ دیوان پہلی بار مطبع منشی نول کشور سے 1905میں شائع ہوا تھا ۔