aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صوت سرمدی سننے کے لئے اور اسے سن کر نغمہ سنج ہونے کے لئے ضروری ہے کہ قلب و ذہن کی تمام تر آلائشوں سے انسان خود کو پاک و صاف کرے۔ جب اس کا دل صاف اور خالص ہو جائے گا تو اس کا ذہن اس ذات کے بارے میں سوچنا شروع کر دیگا ۔جو مسلسل و مستقل فیکن کی صدا بلند کرتا رہتا ہے۔ مگر اس نغمہ اصلی کو سننے کے لئے بصیرت ربانی ضروری ہے۔ جس دن اسے یہ حاصل ہو جاتی ہے اسی دن سے وہ خدا کی ذات سے جو کچھ بھی استفادہ کرتا ہے اور عالم غیب سے جو کچھ سنتا ہے خود بھی نغمہ سرائی کرنے لگتا ہے۔ پھر اگر اس کو "انا الحق" کی صدا سنائی دیتی ہے تو خود بھی انا الحق کی بانگ بلند کرنے لگتا ہے۔بیدم وارثی انہیں شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے خدا کی ذات میں محو ہوکر نغمہ سرائی کی ۔ یہ ان کے ابتدائی زمانے کا کلام ہے جو ذات ربانی سے والہانہ جذب کی حالت میں لکھا گیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets