aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب ’"دیوان فاخر" فاخر لکھنوی کا دیوان ہے۔ اس نسخہ میں ایک طرح سے تین دیوان یا تین جلدیں شامل ہیں۔ کافی ضخیم نسخہ ہے، نسخہ پر جگہ جگہ پیوند کاری کی گئی ہے۔ دیوان کے شروعات کے کچھ صفحات بھی ندارد۔ لیکن عبارت آسانی سے پڑھی اور سمجھی جا سکتی ہے۔ جہاں تک دیوان کے مشتملات کا تعلق ہے، تو دیوان فاخر میں غزلوں کے علاوہ مختلف مثنویاں، مناجات، قصائد، مسدس و مثمن، قطعات تواریخ، سہرے وغیرہ موجود ہیں۔ دیوان میں مفرد اشعار بھی ایک بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں مولوی جامی، ظہیر فاریابی، حافظ شیرازی، جلال اسیر،م نشی رام سہائے، شیخ سعدی، امیر خسرو، مومن خان مومن، وغیرہ کے کلام پر تضمینیں بھی شامل ہیں۔ فاخر لکھنوی بیسویں صدی کے اواخر کے قادر الکلام اور استاد شاعر ہیں۔ اس لئے اس دیوان کی تاریخی اہمیت مسلم ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets