aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نظامی پریس بدایوں سے شائع شدہ یہ نسخہ کئی معنی کر اہمیت کا حامل ہے ، اس نسخہ میں غالب کے اشعار کی شرح پیش کرتے ہوئے مرزا کے خطوط کا سہارا لیا گیا ہے اور بہت سے اعلی اشعار کی تشریح مرزا ہی کی زبانی کی گئی ہے جس کی وجہ سے اس نسخہ کی اہمیت میں اور اضافہ ہوگیا ہے ، اس نسخہ کے آخری صفحات میں مرزا کےوہ قطعات اور اشعار بھی دیے گئےہیں، جو اس نسخے سے پہلے کبھی شائع نہیں ہوئے تھے وہ بھی شامل ہیں ،ڈاکٹر سید محمد صاحب کا عالمانہ مقدمہ اس نسخہ کی قدر و منزلت میں اضافہ کرتا ہے ،اس مقدمہ میں غالب کے کلام پر فلسفیانہ انداز میں تبصرہ کیا گیا ہے، اس نسخہ میں مرزا کی تصویر کے علاوہ ان کے ایک غیر مطبوعہ خط کا عکس بھی دیا گیا ہے ، جس سے غالب کے خط کی زیارت بھی ہو جاتی ہے، یہ خط اس سے پہلے کبھی بھی شائع نہیں ہوا تھا۔