aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"کفر عشق" پنڈت امرناتھ ساحر کا دیوان ہے،پنڈت امر ناتھ ساحر، داغ مرحوم کے بعد دہلی کے مقتدر شاعروں میں سے ہیں ، مرزا غالب کی طرح ساحر بھی در اصل فارسی کے شاعر تھے۔ کفر و عشق ساحر دہلوی کی وہ کتاب ہے جس میں حقائق و معارف کی عقدہ کشائی کی گئی ہے،اس میں تصوف اور الٰہیات کے عمیق ترین مسائل بیان کئے گئے ہیں ،حالانکہ اس کتاب میں غزل کا انداز اختیار کیا گیا ہے تاہم اسرار و معرفت کے مضامین کو ان اشعار میں پیش کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب "کفرعشق" قارئین کے لئے ایک مقدس صحیفہ کی حیثیت رکھتی ہے، اور وہ حضرات جو باطنی اور روحانی سکون چاہتے ہیں ان کے لئے یہ عمدہ تحفہ ہے۔
پنڈت امر ناتھ ساحر 1863 کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔ زوال پذیر مغلیہ سلطنت اور دہلی کی مخدوش سماجی ، سیاسی اور تہذیبی فضا میں ان کی پرورش ہوئی جس کے اثر سے ان کا طبعی اور فکری میلان تصوف کی طرف ہوگیا ۔ ساحر کی شاعری حقائق ومعارف ، تصوف اور عرفان کے رنگوں سے بھری ہوئی ہے ۔ ساحر اردو اور فارسی کے ساتھ سنسکرت کے بھی جید عالم تھے ، یوگ ابھیاس اور ویدانت پر ان کی گہری نظر تھی ۔ مطالعے کی اس نہج کے اثرات بھی ان کی شاعری میں نظر آتے ہیں ۔ ساحر کا اردو دیوان ’’ کفر عشق ‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور فارسی مجموعہ کلام ’’ چراغ معرفت ‘‘ کے نام سے ۔ 1962 میں ساحر کا انتقال ہوا ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets