aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر "دیوان تراب" دکن کے بارہویں صدی ہجری کے عظیم صوفی شاعر شاہ تراب کا مجموعہ کلام ہے وہ اپنے دور کے فیض اثر صوفی اور پر گو شاعر تھے۔شاہ تراب کا سارا دیوان تصوف میں ڈوبا ہوا ہے تصوف کے طریق نظر میں تخیل ادراک ذہن و دل ایک خاص کیفیت سے سرشاری حاصل کرتے ہیں جس سے بصارت اور بصیرت دونوں کی تہذیب و تربیت ہوتی ہے شاہ تراب کی شاعری کا بنیادی موضوع تصوف و عشق ہیں ۔تراب کے تصورِ عشق میں عشق مزاجی و عشق حقیقی کی سرحدیں مل گئی ہیں یہی وجہ ہے کہ انہیں دیدار مرشد میں دیدار خدا نظر آتا ہے۔ ان کے اس دیوان کو ڈاکٹر سلطانہ بخش نے مرتب کیا ہے۔ مرتب نے مقدمہ کے علاوہ مشکل الفاظ کی فرہنگ بھی دیوان میں شامل کی ہے۔ اس لئے شاہ تراب کے کلام کو سمجھنا زیادہ آسان ہوگیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free