aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "دیوان عزلت" سید عبد الولی عزلت سورتی کا دیوان ہے۔ جس میں ان کی غزلوں کے علاوہ کئی اور انواع و اقسام کا کلام موجود ہے۔ اس دیوان کو مشہور محقق عبد الرزاق قریشی نے مرتب کیا ہے۔ سید عبد الولی عزلت کا شمار اردو کے بنیاد گزار قدیم شعرا میں ہوتا ہے۔ لیکن ان کے کلام کا بیشتر حصہ زمانہ کی دست برد سے محفوظ نہ رہ سکا۔ سید عبد الولی عزلت گو کہ اپنی زندگی میں ہی ممتاز شعرا میں جگہ پا چکے تھے، لیکن مرور زمانہ نے انہیں گوشہ گمنامی میں ڈال دیا۔ اس لئے مرتب نے ان کے حالات کسی قدر تفصیل سے قلم بند کئے ہیں۔ نیز ان کے اردو اور ہندی کلام پر تفصیل سے تبصرہ، تصانیف اور دیوان کے مختلف نسخوں کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔ تاکہ موجودہ زمانہ میں ان کی قدر کا تعین ہوسکے۔
میر عبدالولی نام،عزلت تخلص۔ولادت 93۔1692 سورت ۔اپنے والد سے علوم و فنون کی تعلیم پائی۔اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں شعر کہتے تھے۔موسیقی اور مصوری میں بہت درک رکھتے تھے۔ سیر و سیاحت کے بہت شوقین تھے۔51۔1750 میں دلی آئے اور سراج الدین علی خاں آرزو اور میر تقی میرؔ سے ملاقات کی۔کافی عرصہ وہاں رہے۔ دلی سے مرشد آباد اور پھر اورنگ آباد گئے۔نواب ناصر جنگ نظام الدولہ بہادر کا زبانہ تھا۔ انہوں نے تنخواہ مقرر کردی تھی۔ان کے انتقال کے بعد حیدرآباد گئے۔نواب صلابت جنگ آصف الدولہ نے دوگاؤں جاگیر میں عنایت فرمائے۔جب تک زندہ رہے فارغ البالی اور اطمینان سے زندگی بسر کرتے رہے ۔وفات 13؍ستمبر1775،حیدر آباد (دکن)۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets