aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
الیکزنڈر پشکن روسی ادب کا ایسا نام ہے جس سے ادب کا ہر قاری اچھی طرح واقف ہے۔ زیر نظر کتاب ’دوبروسکی‘ روسی ادب میں حقیقت پسندی کا بھرپور ترجمان سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ایسا نہیں کہ یہ حقیقت پسندی کا پہلا نمونہ تھا۔ اس کے قبل پشکن ’دی ٹیل آف ایوان بیلکن‘ اور ’دی کیپٹنس ڈاٹر‘ میں اس کے نمونے پیش کر چکے تھے۔ زیر نظر تخلیق اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ تخلیق انیسویں صدی کی اول تین دہائیوں کا لیکھا جوکھا پیش کرتی ہے جو روسی معاشرے میں زمیندارانہ جبر و استحصال کو درشاتی ہے جس میں زمینداروں کے عادات و اطوار، ان کی زندگی کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ اس تخلیق میں دبرووسکی خاندان کا المیہ دکھایا گیا ہے۔ اس خاندان کو ٹرائیکروو نامی زمیندار کے ذریعے برباد کر دیا گیا۔ بعد میں اسی تباہی سے کسانوں کی بغاوت نے جنم لیا۔ یہ بغاوت روسی معاشرے کے ایک اور پہلو یعنی سرف ڈم کے استحصالی اور جابرانہ رویے کی جانب اشارہ کرتی ہے جو سفاکی، بے رحمی اور بد عنوانیوں سے بھری ہوئی تھی۔ انگریزی میں یہ کتاب dubrovsky کے ہی نام سے دستیاب ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets