aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بشیر بدر مشاعرہ کے بہت ہی کامیاب شاعر تھے ۔تقریباُ ساٹھ برس تک مشاعرہ کی دنیا میں حکومت کی ۔بشیر بدر نے ایسی شاعری کی جس سے سیاستداں سے لے کر عوام تک کو اپنی شاعری کا دلداد ہ کر لیا۔ ان کا پڑھنے اور داد وصول کرنے کاانداز ہی نرالا تھا وہ اپنے اشعار کو کئی مر تبہ پڑھتے یہاں تک کہ ہر ایک کی زبان زدہوجاتے۔ وہ کسی بھی مشاعرہ میں کم وبیش ایک گھنٹہ تک پڑھتے۔ ادھر وہ مائک پر آتے ادھر ان کے شیدائی ہاتھ میں کاغذقلم لے کرتیارہوجاتے تھے۔ بعد میں جب ان کے مجموعے شائع ہوئے تو ہند و پاک میں لاکھوں کی تعداد میں ان کی کتابیں فروخت ہوئیں ۔ ان کی شاعری جب مقبول ہوئی تو دوسرے شاعروں کو احساس ہوا کہ یہ تو جدید غزل نہیں بلکہ جدیدتر غزل ہے جس میں صرف انسانی معاملات اورخصلت کی عکاسی ملتی ہے۔ مشاعر ہ کے شاعر ہونے کی وجہ سے نقادوں کے یہاں زیادہ پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھے گئے جس طرح نظیراکبرآبادی کو بہت بعد میں جاکر اہمیت ملی اسی طریقے سے نصف صدی کے بعد ان کو بھی اہمیت دی جارہی ہے ۔ دیوناگر ی رسم الخط میں یہ کتاب ہے بڑھیے اور لطف اٹھائیے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets