aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب اس وقت تحریر کی گئی جب چھاپا خانوں کی وجہ سے علم خطاطی زوال کی طرف بہت تیزی سے جا رہی تھی اس لئے اس فن شریف کی بقا کے لئے ضروری تھا کہ اس موضوع پر کوئی کتاب لکھی جائے تاکہ بھلا دئے گئے اس فن کو زندگی مل سکے اور فن خطاطی کے شائقین کے لئے ایک رہنما کے فرائض انجام دے ۔کتاب ایک مقدمہ سے شروع ہوتی ہے جس میں خطاطی کی تعریف، غرض و غایت اس کا موضوع بیان کیا گیا ہے اس کے بعد قلم بنانے کے طریقے سے لیکر نقطہ و قط رکھنے کے قواعد نشست و کرسی کس طرح سے ہو پھر ہر حرف کو لکھنے کا طریقہ الگ الگ عنوان سے بیان کیا گیا ہے اس کے بعد مشق کے طور پر لکھ کر سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ خطاطی سیکھنے والوں کے لئے یہ کتاب ایک رہنما کا درجہ رکھتی ہے ۔