aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"ایک تھی سارا" سارا شگفتہ کی شخصیت پر امرتا پریتم کی تحریر کردہ روداد ہے، سارا شگفتہ اردو کی جدید شاعرات میں سے تھیں، غریب اور ان پڑھ خاندان کی تھیں، کم عمری میں ہے کئی شادیاں ہوئیں ،ان شادیوں نے سارا کو ذہنی اذیت میں ڈال دیا، جس کی وجہ سے انھیں پاگل خانہ میں ڈالا گیا ،پاگل خانے میں کئی بار سارا نے خود کشی کی کوشش کی، تاہم ناکام رہیں،مگر 4 جون1984 کو کراچی میں ٹرین کے نیچے آکر جان دیدی،اس موت نے ان کی زندگی اور شاعری کو ایک نئی جہت عطا کی۔ ان کی وفات کے بعد ان کی شخصیت پر امرتا پرتیم نے ایک تھی سارہ کتاب لکھی جس میں انھوں نے سارا کو ایک انسان کی شکل میں پہلے دیکھا ہے، بعد میں عورت کے روپ میں،کتاب میں سارا کی المیہ زندگی اور موت کو پڑھنے کے بعد قاری سارا کی زندگی کے سارے دکھ اور رنگوں کو محسوس کرنے لگتاہے اور "آنکھیں" نیندکا رنگ" بھول جاتی ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free