aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ٹی ایس ایلیٹ ایک بڑا شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نظریاتی نقاد بھی تھا۔ ایلیٹ کی تنقید نے بیسویں صدی کے ادب پر گہرے اثرات چھوڑے۔ موجودہ صدی کی تنقید اس کے پیش کردہ نظریات و مباحث نہایت بصیرت افروز ہیں۔ اس لیے کئی تنقید نگار اُسے انگریزی ادب کا سب سے بڑا ناقد مانتے ہیں۔ خود ہمارے اردو ادب میں تنقید نگاروں پر اس کی گہری چھاپ ملتی ہے۔ احتشام حسین، عباد ت بریلوی، آ ل احمد سرور، حسن عسکری، سید عابد علی عابد کے ہاں روایت کا تصور ایلیٹ کے نظریے کی باز گشت معلوم ہوتی ہے۔ ایلیٹک کو سب سے زیادہ شہرت ملی ان کی نظم " دی ویسٹ لینڈ" کی اشاعت سے ۔ انہیں ادب کا سب سے بڑا انعام "نوبل پرائز" ملا۔ انگلستان کے بادشاہ نے انہیں " آرڈر آف میرٹ" کے اعزاز سے نوازا۔ زیر نظر کتاب میں ان کے تنقیدی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔ دراصل ان کے مضامین میں سنجیدگی، خیالات میں گہرائی اور بات کہنے کا ڈھنگ ہوتا ہے۔ ترجمے میں اصل متن کے مفہوم مرادی سے دور جانے سے کلی طور پر احتیاط کیا گیا ہے۔ جن مضامین کو چنا گیا ہے وہ بہت ہی اہم ہیں ، جیسے " تنقید کے حدود ، تجربہ اور تنقید ، مذہب اور ادب ، کلاسیک کیا ہے ، روایت اور انفرادی صلاحیت ، شاعری اور ڈرامہ " اور ان جیسے متعدد اہم منتخب موضوعات ہیں جن کا ترجمہ اس کتاب میں پیش کیا گیا ہے ۔ ہر موضوع پر سیر طلب بحث ہوئی ہے اور کہیں پر بھی تشنگی کا احساس نہیں ہوتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets