aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فیض احمد فیض کا شمارنئی روایت کے علمدار اور ممتاز ترقی پسند شاعروں میں ہوتا ہے ،فیض کوترقی پسندوں کا امام تصور کیا جاتاہے۔ انہوں نے نہایت خلوص اور فنکاری کے ساتھ اپنے نظریات اور رجحانات کو شعر میں ادا کیا۔ ان کا فنکارانہ کمال یہ ہے کہ انہوں نے مروجہ شعری ڈھانچے سے فکرو خیال کی نئی عمارت کھڑی کی،ان کے ہاں انقلاب آفریں رومانویت پائی جاتی ہے،سماجی انصاف اور مساوات فیض کی شاعری کااہم موضوع ہے،فیض نے غزل کی معروف روایات کو معاشرتی اور سماجی انصاف سے ہم آہنگ کر کے پیش کیا ہے۔ فیض کی شاعری میں جمالیاتی پہلو بہت نمایاں ہے ان کی بحریں مترنم، الفاظ سبک شیریں اور شعری تمثلیں رنگین اور حسین ہیں۔ زیر نظر کتاب میں فیض کی شاعری کو ان کے عہد کے تناظر میں پیش کیا گیا ہے ، خود مصنف لکھتے ہیں"ان اوراق میں فیض کے عزم ، حوصلوں اور ان کے پر سکون شبنم جیسی ٹھنڈک بکژنے والی شخصیت کے اندر کی اس تخلیقی آگ کو سمجھنے کی کوشش کی گئی جو ان کی شخصیت کی کمبھیرتا کو ہر لحظہ ایک غیر ارادی اضطراب میں مبتلا بھی رکھتی تھی۔"
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets