aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "فیض : ایک جائزہ" اشفاق حسین کا تحقیقی مقالہ ہے۔جس میں مصنف نے بڑی محنت سے فیض کے کلام کا مطالعہ کیا ہے۔مصنف خود بھی شعر وادب سے ذوق رکھتے ہیں اس لئے یہ فیض شناسی بھی تخلیقی جوہر کی حامل ہوگئی ہے۔ اس لیے یہ کتاب مصنف کے اپنے خیالات اور جذبات کی عکاس بھی ہے۔جس میں فیض کی شاعری کا پس منظر او ران کی نظموں اور غزلوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔فیض ،اقبال کے بعد وہ واحد شاعر ہیں، جن کے فن خوبیوں پرمغربی ناقدین نے بھی خوب داد دی ہے۔فیض کی شاعری کوئی آئیڈیالوجی یا تبلیغ نہیں بلکہ ایک فریادی کی روداد اور مناجات ہے۔ کتاب ہذا میں اشفاق حسین نے فیض کی حسین و جمیل شاعری کے بہت سے پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔
اشفاق حسین نام اورتخلص اشفاق ہے۔یکم جنوری ۱۹۵۱ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ جیکب لائن گورنمنٹ ہائی اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں کراچی گورنمنٹ کالج، ناظم آباد، نیشنل کالج اور سلامیہ کالج سے تعلیمی منازل طے کرتے ہوئے جامعہ کراچی سے اردو میں ایم اے کیا۔ ملازمت کے سلسلے میں گورنمنٹ کالج، کورنگی، کراچی اور آرٹس کونسل، کراچی سے وابستہ رہے۔مارچ۱۹۸۰ء میں کینیڈا چلے گئے جہاں ان کی ٹریول ایجنسی ہے۔ کینیڈا سے’’اردوانٹرنیشنل‘‘ کا اجرا کیا جو ۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۷ء تک جاری رہا۔ شاعری کے علاوہ انھوں نے تنقیدی مضامین بھی لکھے ہیں۔ ان کی تصانیف کے چند نام یہ ہیں: ’’ہم اجنبی ہیں‘‘(شعری مجموعے)، ’’فیض ایک جائزہ‘‘، ’’فیض کے مغربی حوالے‘‘(دوجلدوں میں)۔ کینیڈا سے کچھ نئی اور پرانی نظموں کا ترجمہ انگریزی میںThat Day Will Dawnکے نام سے شائع ہوا۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:405
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets