aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"فیض کی شاعری"نصرت چودھری کی لکھی ہوئی ایک اہم کتاب ہے۔اس کتاب میں نصرت چودھری نے فیض کی شاعری کا مطالعہ کرنے کے لئے، فیض کے تخلیقی عمل، ذہنی ارتقاء، لسانی پہلو، روایتی اصناف، اور فیض کے معاصرین و فیض سے پہلے کے شعراء کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے فیض کی شاعری کا مقام متعین کیا گیاہے، نصرت کی اس کتاب کو فیض فہمی یا فیض کی شاعری کی اہم اور عمدہ تنقید ی کتاب سمجھا جاتاہے، چونکہ نصرت چودھری نے اس کتاب سے پہلے فیض احمد فیض پر ہی اپنا تحقیق مقالہ بھی پیش کیا تھا اور اسی دوران فیض سے ایک انٹر ویو لیا تھا جو ادبی حلقوں میں کافی مشہور تھا، اس کے بعد نصرت چودھری نے یہ کتاب لکھی یہی وجہ ہے کہ اس کتاب میں انھوں نے فیض کی شاعری کے سارے در وا کر دئے ہیں، مختصر یہ کہ زیر نظر کتاب فیض کے سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free