aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"فنا نظامی فن و شخصیت" نظامی کے فن اور شخصیت پر مکمل روشنی ڈالتی دلچسپ ہے۔موصوف ایک شہرت یافتہ شاعر ہونے کے باوجود اپنا کلام کہیں شائع نہیں کراتے تھے۔اس لیے ان کے کلام کو کسی ایک کتاب میں جمع کرنا مشکل تھا۔لیکن عشرت صاحب نے نظامی صاحب کے دوستوں ،قریبی حلقوں اور مخلصین کے ذریعہ مواد اکٹھا کرتے ہوئے، کتاب ہذا میں پیش کردیا ہے۔اس کے علاوہ کتاب میں نظامی صاحب کی شخصیت و فن سے متعلق ان کے دوست و احباب کےتحریر کردہ مضامین بھی شامل ہیں۔فنا نظامی مخلص اور نرم مزاج تھے،عجز و انکسار کوٹ کوٹ کر بھرا تھا۔ فنا نظامی کا مجموعی رنگ شاعری ،جگر اسکول کی شاعری سے تعلق رکھتا تھا۔غزل کے روایتی معاملات حسن و عشق اور کبھی کبھی اچٹتے ہوئے انداز میں اطوار زمانہ پر تبصرہ ان کے پسندیدہ موضوعات تھے،لیکن اس تنگنائے غزل میں بھی وہ طرز ادا کی ندرت سے ایک خوشگوار کیفیت پیدا کردینے کی صلاحیت رکھتے تھے۔طرز ادا کی ندرت اور مضمون کی شوخی و جدت ان کے کلام کی خصوصیات ہیں۔
Mirza Nisar Ali Beg was born in 1922 in Kanpur and received only religious education. He developed an interest in poetry when he was in Kanpur. He used the pen name, Fana. He had always been a simple and religious person and sported a beard in his young age. He never dressed in western style and Sherwani and Pyjama remained his favorite dress. He has no collection of poetry to his credit. He passed away on 18 July 1988 in Kanpur.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets