aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کوزہ میں دریا سمو دینا کسے کہتے ہیں یہ بات اس کتاب کو دیکھ کر سمجھ میں آ جاتی ہے۔ فارسی ادب کی تاریخ جو چار ہزار سال سے زیادہ وقت پر پھیلی ہوئی ہے کو چند صفحات میں سمیٹ دینا اور اتنے خوبصورت اور اچھے ڈھنگ سے کہ قاری کی ساری الجھنیں دور ہو جائیں وقعی کمال کا کام ہے۔ اس تاریخ میں مصنفین نے ماد سے لیکر موجودہ دور تک کی ادبی تاریخ کو یک جا کر دیا ہے ۔ جس میں فارسی کے خط میخی سے لیکر ، فارسی باستان ، پہلوی، فارسی میانہ سب پر بہت ہی واضح انداز میں گفتگو کی گئی ہے ۔ باقاعدہ فارسی ادب کی تاریخ اور جدید فارسی کو طاہری اور صفاری دور سے شروع کیا گیا ہے اور پھر سامانی ، غزنوی، سلجوقی،صفوی ، قاجاری عہد تک بات لائی گئی ہے ۔ وہیں ہندوستانی فارسی ادب روزبہ نکتی ، مسعود سعد سلمان سے شروع ہوکر غزنوی، غوری، غلامان ہند، تیموریان ہند، دکنی فارسی ادب اور دیگر چھوٹے چھوٹے ادوار کو بھی جگہ دی گئی ہے۔ یہ کتاب یو جی سی امتحان کے لئے بھی کافی مفید ثابت ہوئی ہے اور اس کو پڑھ کر ایک فارسی ادب کا طالب علم اپنے سبجیکٹ میں ستر فی صد سے زیادہ نمبر حاصل کر سکتا ہے۔ اس لئے اس کتاب کو ہر فارسی ادب کے طالب علم کو مطالعہ میں رکھنا بہت ضروری ہے جو کہ فائدہ سے خالی نہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets