aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو زبان کا کلاسیکی ادب انتہائی توانا و زرخیز رہا ہے۔ اس کی ایک نمایاں مثال رجب علی بیگ سرور کی فسانہ عجائب ہے۔ یہ کہنے میں کوئی مبالغہ نہ ہونا چاہیے کہ اس میں جو ندرت ہے اس نے خود کئی داستانوں کو جنم دیا۔ زیر نظر کتاب فاضل مصنف سید ضمیر حسن کی تصنیف کردہ جس میں انہوں نے فسانہ عجائب کا بھرپور جائزہ لیا ہے اور اخیر میں اس نتیجے تک پہنچے ہیں کہ فسانہ عجائب لکھنؤ کی ایسی جیتی جاگتی تصویر ہے جو لکھنؤ کے اس رومانٹک ماحول کو ہمارے سامنے کا کھڑا کرتی ہے جو بذات خود ایک رنگین داستان ہے اور جس نے ہزارہا داستانوں کو جنم دیا۔ اس میں انہوں نے داستانوں کی افادیت، فسانہ عجائب کی کردار نگاری، مکالمے، منظر نگاری، اس کی زبان، اس کا معاشرتی و تہذیبی پہلو اور اس کی تاریخی و ادبی اہمیت پر سیر گفتگو کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free