aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سعادت حسن منٹو کا شمار ایسے بلند پایہ فنکاروں میں ہوتا ہے جو اپنے وقت سے کہیں آگے دیکھنے کی صلاحیت سے مالا مال تھے۔ آج منٹو کے افسانے ادبی منظر نامہ پر آتے تو کبھی معتوب نہ ٹھہرتے اور نہ ہی ان پر مقدمے چلتے۔ منٹو نے وقت سے پہلے اس انسان کو دیکھا جو ابھی تہذیب کی گود میں سویا ہوا تھا۔ منٹو کی ادبی تخلیقات کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے دیکھی بھالی اور جانی پہچانی دنیا میں ہی ایک ایسی دنیا دریافت کی، جسے لوگ درخوراعتناء نہیں سمجھتے تھے،یہ کتاب تحقیق اور اطلاقی تنقید کا عمدہ نمونہ کہی جا سکتی ہے۔زیر نظر کتاب میں خالد اشرف صاحب نے منٹو کے 30 افسانے شامل کئے ہیں ، جن میں ٹوبہ ٹیک سنگھ،ہتک، ، بو، کالی شلوار،ٹھنڈا گوشت، کھول دو اور ننگی آوازیں جیسے افسانے شامل ہیں ، ، کتاب کے شروع میں منٹو کے احوال و کوائف اور ان کے فن پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے ، جبکہ ضمیمہ کے طور پر ان کا مشہور افسانہ پھندنہ بھی اس ایڈیشن میں شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets